Author Topic: اٹک سکول میں مسیحی طالب علم کو نلکے سے پانی پینے پر ماراپیٹ کے واقعہ پر ایکشن  (Read 577 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
اٹک سکول میں مسیحی طالب علم کو نلکے سے پانی پینے پر ماراپیٹ کے واقعہ پر ایکشن
اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے مسیحی طالب علم کو سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے سے روکنے پر اسکول ٹیچر کے خلاف ایکشن لے لیا۔
پاکستان کے علاقے اٹک کے گورنمنٹ پرائمری اسکول ڈھوک فتح کے مسیحی طالب علم شرجیل کو اسکول میں تعلیم حاصل کرنے سے روکنے پراسکول استاتذہ کے خلاف وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سخت ایکشن لیتے ہوئے
انہیں اسکول سے معطل کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراس شکایت کی تصویر شیئر کرتے ہوئے شیریں مزاری نے لکھا کہ
بچے کے ساتھ اس طرح کا خوفناک امتیازی سلوک کرنے والی اسکول ٹیچر کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے انہیں آج معطل کردیا گیا ہے،
اس وقت تک کے لیے جب تک حتمی کارروائی مکمل نہیں ہوتی۔
بعد میں ضلع تعلیم افسر نےاٹک کے اس اسکول کا دورہ کیا اور طلباء اور اساتذہ سے ملاقات کی۔
چوتھی جماعت کا طالب علم شرجیل مسیح کے اہل خانہ نے شریں مزاری کو بتایا کہ
شرجیل کو اسکول کے نلکے سے پانی پینے پر ماراپیٹا گیا، اسے گالیاں دی گئیں اور یہ کہا گیا کہ تم نے نلکا پلیت کردیا ہے،
تم چوڑے ہو اور میسح ہو کہہ کر اسے اسکول سے نکال دیا۔
اہل خانہ نے بتایا کہ آج 7 روز ہوگئے ہیں شرجیل اسکول نہیں جارہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسکول انتظامیہ نے پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 27 کی خلاف ورزی کی ہے
جس کی باعث اسکول پر 298 دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔
اس کے علاوہ شرجیل مسیح کے اہل خانہ نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب سے درخواست کی ہے کہ
اس واقعہ کا فوری نوٹس لیں تاکہ شرجیل اپنی تعلیم جاری رکھ سکے۔
حوالہ: یہ خبر روزنامہ جنگ آن لائن ایڈیشن میں مورخہ 22 اکتبوبر 2018 کو شائع ہوئی