Author Topic: سابق وائس چانسلر‘اساتذہ کی گرفتاریوں کیخلاف پنجاب یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہر ہ  (Read 737 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

سابق وائس چانسلر‘اساتذہ کی گرفتاریوں کیخلاف پنجاب یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہر ہ
لاہور: پنجاب کی جامعات کے وائس چانسلر اور اساتذہ کی نیب کی جانب سے گرفتاریوں کے خلاف گذشتہ روز پنجاب یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہر ہ ہوا ۔ جس میں پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ و طلبہ نے شرکت کی ۔
 اس موقع پر پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسویسی ایشن کے صدر حافظ خالق نے بھی اپنے وفد کے ہمراہ مظاہرے میںشرکت کی ۔ پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن نےاس موقع پر جنرل باڈی میٹنگ کا انعقاد کیا ۔ تاہم اجلاس میں اساتذہ کے مابین اختلاف پیدا ہو گیا ۔ اساتذہ کا ایک گروہ ڈاکٹر مجاہد کامران کے حق میں جبکہ ایک نیب کی حمایت کرتا رہا۔
تاہم اساتذہ کی تذلیل اور تحقیر کی دونوں گروپوں نے مذمت کی ۔ پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کی گرفتاری پر اساتذہ دو دھڑوں میں تقسیم، ایک مجاہد کامران کے حق میں۔جبکہ دوسرے نے مجاہد کامران کی مخالفت کردی۔
ایک دھڑے کا نیب سے معافی کا مطالبہ ، جبکہ دوسرے دھڑے کی نیب سے اظہار یکجہتی، نیب کے حق میں دلائل دینے والے اساتذہ سمیع عزیر، خجستہ ریحان، افتخار احمد تارڑ نے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے وہی اساتذہ ہیں جو مجاہد کامران کے دور میں مستفید ہوئے ۔ دریںاثنا اساتذہ نےگذشتہ روز سیاہ پٹیاں باندھ کر فرائض انجام دیئے۔ جنرل باڈی میٹنگ کے بعد الرازی ہال سے یونیورسٹی کے مین گیٹ تک

احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آسا کے صدر ڈاکٹر محبوب حسین ، سیکرٹری ڈاکٹر اصغر اقبال، ا و دیگر نے کہا کہ اساتذہ کو ہتھکڑیاں لگانے کے خلاف احتجاج کیا گیا ہے اور نیب کے اس اقدام سے پوری قوم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔
حوالہ: یہ خبر روز نامہ جنگ لاہورایڈیشن میں مورخہ 16 اکتوبر 2018 کو شائع ہوئی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"