سندھ یونیورسٹی طالبہ کے گھرپرحملہ
اسلامیہ کالونی میں واقع سندھ یونیورسٹی کی طالبہ کو تعلیم سے روکنے کیلئے برادری کے افراد نے ان کے گھرپرحملہ کرکے اس لڑکی کو اغواکرنے کی کوشش تاہم اہل خانہ کی مزاحمت اور شور شرابے پررعلاقہ مکینوں کے جمع ہونے سے ناکام ہوگئی ‘جبکہ ملزمان قتل کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرارہوگئے۔بعدازاں ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طالبہ عائشہ سومرو اپنے والدزمان سومرو کے ہمراہ انصاف کے لئے ڈی پی آفس پہنچ گئی ۔ڈی پی او حیدرآبادنے واقعہ کافوری نوٹس لیتے ہوئے بلدیہ تھانے کو ایف آئی آر درج کرنے کاحکم دیدیا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتارکرلیا ۔عائشہ سومرو نے تعلیم سے روکنے ‘قتل کی دھمکیوں اوراغوا کی کوشش کے خلاف حیدرآباد پریس کلب اور ڈی آئی جی آفس کے باہر احتجاج کیااورملزمان کی گرفتاری کامطالبہ کیا ۔عائشہ سومرو نے ڈی آئی جی آفس کے باہراحتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے صحافیوں کوبتایا کہ وہ سندھ یونیورسٹی کے ماس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کی سال اول کی طالبہ ہے تاہم اس کے رشتہ دار جوپرانے خیالات کے مالک ہیں اسے اعلیٰ تعلیم کے لئے یونیورسٹی بھیجنے پر مخالفت کررہے ہیں
پہلے برادری کے ذریعے والد زمان سومرو پردباؤ ڈالا کہ بیٹی کو تعلیم سے روک دو ‘والد کے انکار پر گزشتہ روز میں اپنے گھرجارہی تھی کہ گلی میں بیٹھے ملزمان نواب خان سومرو‘ فقیر ‘شیردل سومرو ‘غفار سومرو‘ جھنڈو سومرو نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی اورکہا کہ ہم تمہیں پڑھنے نہیں دینگے میں بھاگنے لگی تو ملزمان نے میرا پیچھا کیا ‘ میرے شور شرابے پرعلاقہ کے لوگ نکل آئے توملزمان فرارہوگئے ۔
شکریہ جنگ نیوز