Author Topic: ہندوستان میں مسلمانوں كی حكومت  (Read 1202 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
ہندوستان میں مسلمانوں كی حكومت
« on: August 28, 2009, 05:04:46 PM »
ہندوستان میں مسلمانوں كی حكومت

شہاب الدین محمد غوری كی وفات كے بعد اس كے آزاد كردہ غلام قطب الدین ایبك نے 1206ئ میں ہندوستان میں اسلامی حكومت كی بنیاد ركھی۔ مسلمان بادشاہوں نے برصغیر میں سیاسی، معاشی، مذہبی اور ثقافتی نظام كو احسن طریقے سے چلایا جس سے لوگوں كو انصاف ملا اور وہ خوشحال زندگی بسر كرنے لگے۔ سیاسی وحدت كی وجہ سے برصغیر میں تمام چھوٹی چھوٹی ریاستوں كو ختم كر دیا گیا اور مركزی حكومت كو مضبوط كیا گیا۔ معاشی اور معاشرتی برابری پر زور دیا گیا۔ اس سے قبل معاشرہ بدنظمی كا شكار تھا لیكن مسلمانوں نے اسے باقاعدہ منظم كرنے كے علاوہ اعتدال و توازن قائم كیا۔

برصغیر میںمسلمانوں كا جب مختلف ثقافتوں سے پالا پڑا تو وہاں فنون لطیفہ اور فن تعمیر كا اشتراك ہوا جس سے مسلمانوں كی لشكری زبان اردو معرض وجود میں آئی۔ مسلمان بادشاہ علم و ادب كی سرپرستی كرتے تھے، یہی وجہ ہے كہ اس دور میں بہت سے اہل علم پیدا ہوئے۔ اگر ہم یہ كہیں كہ مسلمان حكمرانوں نے برصغیر كے لوگوں كو عدل و انصاف اور معاشی خوشحالی كے علاوہ معاشرتی اور ثقافتی طور پر بھی مضبوط كیا تو یہ كہنا بے جا نہ ہو گا۔