Author Topic: رسمي تعليم كا نظام  (Read 1020 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
رسمي تعليم كا نظام
« on: September 01, 2009, 12:02:55 PM »
right]
رسمي تعليم كا نظام

پاكستان ميں رسمي تعليم كے نظام كا ڈھانچہ درج ذيل ہے:

1? پرائمري تعليم

پاكستان ميں پرائمري تعليم پہلي سے پانچويں جماعت تك دي جاتي ہے? حكومت كوشش كر رہي ہے كہ تعليم كو اتنا عام كر ديا جائے كہ تمام سكول جانے كي عمر كے بچے سكول ميں ضرور داخل ہوں? اس كے ليے قانون بھي بنايا گيا ہے ليكن اس ميں كچھ عملي مشكلات درپيش ہيں? حكومت ضروري اقدامات كر رہي ہے? ان ميں سب سے پہلے شعبہ تعليم ميں زيادہ سرمايہ كاري، اساتذہ كي بھرتي، عمارتوں كي فراہمي اور ديگر سہولتوں ميں اضافہ اور نجي شعبہ ميں تعليمي اداروں كے قيام كي اجازت شامل ہے?

2? مسجد سكول

ديہي علاقوں ميں رسمي تعليم عام كرنے كے ليے حكومت نے مكتب سكيم كا اجرا كيا ہے? اس سكيم كے تحت مساجد ميں مدرسے قائم كئے گئے ہيں? كوشش كي گئي ہے كہ مخصوص علاقوں ميں جہاں سكولوں كے ليے عمارتيں دستياب نہ ہوں، وہاں كي مسجد ميں چھوٹا سا سكول بنا ديا جائے? ان مدرسوں ميں بچوں كو تيسري جماعت تك تعليم دي جاتي ہے? بچوں كو قرآن مجيد اور دينيات كے علاوہ ديگر علوم كي بھي تعليم دينا ممكن ہے? اس طرح زيادہ سے زيادہ بچوں كو ابتدائي تعليم مہيا ہو سكے گي?

3? مڈل تك تعليم

چھٹي جماعت سے آٹھويں جماعت تك كي تعليم كو مڈل تعليم كا نام ديا جاتا ہے? اس سطح پر بھي تعليمي سہولتوں ميں اضافہ كيا جا رہا ہے تاكہ جو بچے پرائمري درجے تك تعليم حاصل كر ليں ان كے ليے مڈل درجہ كي تعليم كے انتظامات ہوں? بعض مخصوص علاقوں ميں تعداد كے پيش نظر سكولوں كو اپ گريڈ كر ديا جاتا ہے? اس مرحلہ پر عمومي تعليم كے ساتھ فني تعليم كي سہولت بھي ہوتي ہے?

4? ثانوي تعليم

نويں اور دسويں جماعتوں كي تعليم كو ثانوي تعليم كہتے ہيں? اس سطح پر تعليمي سہولتيں بڑھانے كے ليے نئے ثانوي سكول كھولے جا رہے ہيں? بعض صورتوں ميں مڈل سكولوں كو ثانوي سكول كا درجہ دے ديا جاتا ہے? سائنس اور ٹيكنالوجي كي تعليم مقبول اورموثر بنانے كے ليے تجربہ گاہيں اور ضروري سامان مہيا كيا جا رہا ہے?

5? اعلي? ثانوي تعليم

كالجوں ميں جو تعليم گيارہويں او ربارہويں جماعتوں ميں دي جاتي ہے اسے انٹرميڈيٹ يا اعلي? ثانوي تعليم كہا جاتا ہے اس سطح پر تعليم كو كئي شعبوں ميں تقسيم كيا گيا ہے مثلاً ميڈيكل، انجينئرنگ، آرٹس ?عمراني علوم? اور جنرل سائنس گروپ وغيرہ? اس كے علاوہ بعض كالجوں ميں كامرس كي تعليم كا عليحدہ گروپ ہوتا ہے? خصوصي طور پر كئي كامرس كالج بھي قائم كئے گئے ہيں جو صرف كامرس كے ميدان ميں تعليم ديتے ہيں?

6? ڈگري سطح تك تعليم

اعلي? ثانوي تعليم كے بعد ڈگري كي سطح پر تعليم كئي شعبوں ميں تقسيم ہو جاتي ہے:

i? دو سالہ بي اے يا بي ايس سي كورس طلبا اور طالبات كي اكثريت كرتي ہے?

ii? تين سالہ بي اے آنرز يا بي ايس سي آنرز كورس كا مقررہ عرصہ گزار كر امتحان پاس كرنے پر ڈگري ملتي ہے?

درج بالا دونوں شعبوں ميں تعليم عام طور پر ڈگري سطح كي تعليم كہلاتي ہے?

7? ڈگري كي سطح سے بالا اعلي? تعليم

اس سطح پر ايم اے يا ايم ايس سي كي تعليم ہے? اس كے علاوہ محدود پيمانے پر ايم فل او رپي ايچ ڈي يا ڈاكٹريٹ كرنے كي سہولتيں بھي ہيں? اسے پوسٹ گريجويٹ سطح كي تعليم بھي كہتے ہيں?

بي اے يا بي ايس سي كرنے كے بعد دو سال تعليم حاصل كرنے اور يونيورسٹي كے امتحان ميں كامياب ہونے پر ايم اے، ايم كام، ايم ايس سي اور ايم بي اے كي ڈگري ملتي ہے? جن طلبا اور طالبات نے تين سالہ آنرز كورس كيا ہوتا ہے وہ آنرز كورس كے بعد ايم اے يا ايم ايس سي كي ڈگري ايك سال ميں حاصل كر سكتے ہيں? عام طور پر اس سطح كي تعليم يونيورسٹيوں ميں ہوتي ہے? بعض كالجوں كو بھي ايم اے اور ايم ايس سي كي كلاسيں جاري كرنے كي اجازت دے دي گئي ہے كيونكہ ان كے پاس ضروري سہولتيں موجود ہيں اور حال ہي ميں حكومت نے بعض كالجوں كويونيورسٹي قرار دے ديا ہے?

ايم فل اور پي ايچ ڈي كي ڈگرياں حاصل كرنے كے ليے كچھ عرصے سے طلبا و طالبات كي تعداد بہت كم ہو گئي تھي? شايد اس كي بڑي وجہ مالي مشكلات اور يونيورسٹيوں كا صرف بڑے شہروں ميں واقع ہونا ہے? دوران ملازمت كالج اساتذہ كو داخلے كي صورت ميں بمعہ تنخواہ رخصت دے كر اعلي? ڈگرياں حاصل كرنے كا موقع ديا گيا ہے? اس طرح تمام شعبوں ميں اعلي? ماہرين پيدا كرنے كي كوشش كي گئي ہے?

[/right]