Author Topic: پاك بحریہ كا بیڑہ  (Read 2476 times)

Offline iram

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 3849
  • My Points +16/-3
  • Gender: Female
پاك بحریہ كا بیڑہ
« on: September 17, 2008, 09:43:35 PM »


پاك بحریہ كا بیڑہ

پاك بحریہ كے بیڑے میں سطح آب پر  چلنے والی یونٹیں ہیں۔ چھ كیئرنگ كلاس اور ایك كائونٹی

كلاس تباہ كن جہاز بھی ہیں۔ برطانیہ كے ساختہ چھ لینڈر كلاس فریگیٹ حال ہی میں خریدی گئی

ہیں۔ سطح آب پر چلنے والی دیگر یونٹوں میں سوپرز، میزائل ، پٹرول كرافٹ اور بیڑے كو مدد

دینے والے معاون یونٹ شامل ہیں۔

بحریہ كا نمایاں دندان شكن حصہ تباہ كن سكوارڈرن كا ہے۔ ان تباہ كن جہازوں كا بنیادی كردار تار

پیڈو بردار چھوٹے اور تیز رفتار كشتیوں كے حملے كے خلاف فلیٹ كا دفاع كرنا ہے۔ دشمن كے

ساحلوں پر بمباری كرنے كے علاوہ سطح آب پر چلنے والے دشمن كے جہازوں كی لڑاكا توپوں

كا جواب دے سكتے ہیں۔

وہ تجارتی جہازوں كی حفاظت كے علاوہ سمندر میں دوسرے كئی ضروری اقدام كرنے كی

صلاحیت ركھتے ہیں۔ یہ دو لزار ٹن سے چھ ہزار ٹن كے مختلف سائزوں كے ہوتے ہیں اور

میزائلوں، توپوں، تارپیڈوں، آبدوز شكن راكٹوں اور ہیلی كاپٹروں وغیرہ سے لیس ہوتے ہیں۔ ان كی

زیادہ سے زیادہ رفتار تیس سمندری میل ﴿ فاٹ﴾ ہوتی ہے۔

بحری بیڑے میں مائین سویپرز بھی ہیں۔ ان میں سرنگوں كو صاف كرنے كے لئے مختلف میكینكل

، الیكٹریكل اور دوسرے آلات لگے ہوتے ہیں۔

سمندری سرنگوں میں لائی گئی حالیہ تبدیلیوں نے ان كے ایك روایتی مارٹن سوئیپر كے كردار كو

پرخطر اور كس قدر غیر موٕثر بنا دیا ہے۔ اس لئے ان كو ایك نئی قسم كے جہاز مائن ہنٹر سے بدل

دیا گیا ہے۔    

بحری جہاز كے پٹرول كرافٹ سكواڈرن میں چھوٹے آبدوز شكن جہاز بھی شامل ہیں۔ جن پر

سونائ كے آلات اور آبدوز شكن راكٹ نصب ہوتے ہیں۔ انہیں سب طیارے كہا جاتا ہے۔

بحریہ میں جہازوں كو سازو سامان كی فراہمی اور مواصلاتی نظام رواں ركھنے كا ایك منظم اور

وسیع ادارہ بھی قائم ہے ۔ جب جہازوں كو بندرگاہ تك واپس آنے كا موقع نہ مل كسے تو ان كی

ضروریات انہیں سمندر میں فراہم كر دی جاتی ہیں۔ اس ضمن میں فلوئنگ، ڈاكس، مرمت كے جہاز

اور فلیٹ ٹگز قابل ذكر ہیں۔

پاكستان بحریہ كے پاس زیر آب رہ كر كاروائی كرنے والی آبدوز بھی ہے۔ اس وقت جدید غیر

ملكی آبدوزوں كی ایك قابل لحاظ فورس موجود ہے۔ ان كے جدید ٹریكنگ نظام اور كمپیوٹرائز آلات

سے ہدف كا ٹھیك ٹھیك پتا چلانا اور دشمن كے جہازوں كو جو ان كے زیر آب تباہ كن ہتھیاروں كی

زد میں آتے ہیں، برباد كرنا ایك یقینی عمل ہے۔ یہ آبدوزیں دشمن كے سمندر میں جا كر جارحانہ

اقدام كرنے كی صلاحیت بھی ركھتی ہیں۔ بحریہ كی زیر آب فورسز میں كمانڈوز كا سپیشل گروپ

بھی شامل ہے۔ ہدف كی تباہی، دشمن كے علاقے میں خوف و ہراس پیدا كرنا، جارحیت كے دوران

دخل اندازی، اور تھوڑ پھوڑ كی كاروائیاں كرنا، ایسی كاروائیاں جنگ چھڑنے سے پہلے بھی كی

جا سكتی ہیں۔ اپنی اہم تنصیبات كا دفاع بھی ان كی ذمہ داری میں شامل ہے۔

بحریہ كے فضائی شعبے میں فوكر ، ایٹلانٹك اور ہیلی كاپٹرز شامل ہیں۔